نام دعا
ازواجی حیثیت۔ کنواری
تعلیم بی ۔ کام
بیس پارے حفظ
چار سال عالمہ کا کورس کیا ہے
کوکنگ اور کمپیوٹر کے کورسسز بھی کر چکی ہیں
ایک بھائی ایک بہن چھوٹے ہیں
والد سعودیہ میں امام مسجد تھے ان کی کی ڈیتھ ہو گئی ہے
والدہ بیمار ہیں
جب والد صاحب زندہ تھے تو دعا کی ہر خواہش پوری ہوتی تھی۔ لیکن والد کے اچانک ہارٹ اٹیک کے بعد سعودی حکومت نے کافی بڑی رقم دی تھی جو آہستہ آہستہ والدہ کی بیماری اور گھر کے اخراجات پہ خرچ ہو گئی۔
اب نوبت یہ آگئی ہے کہ دعا کے جہیز کے لیے جو مہنگی ترین چیزیں والد صاحب نے بنوا کے دی ہوئی تھیں وہ بھی ایک ایک کر کے بک رہی ہیں۔
ان کے اس مشکل وقت نے ان کے سارے رشتہ داروں کے دل بھی پتھر کر دییے ہیں۔ ماموں خالہ چاچو پھپو لوگ جو پہلے دعا کا رشتہ لینے کے لیے آپس میں لڑتے تھے اب کوئی رشتہ لینے کو تیار ہی نہیں ہو رہا۔
افسوس بیٹیوں بہنوں کی کوئی قدر ہی نہیں اس معاشرے میں
دعا انتہائی خوبصورت خوب سیرت نیک باپردہ اور دینی اور دنیاوی تعلیم سے آراستہ ہے لیکن غربت نے ان کی ساری خوبیوں کے حسن پہ رشتہ داروں کے لالچ کی کالک پھیر دی ہے۔
برا وقت کیا آیا اب رشتہ داروں کو نہ تو دعا حسین لگتی ہے نہ ہی اس کی نیک فطرت کسی کو نظر آتی ہے اور نہ ہی اس کی شرافت کسی ماموں یا چاچو خالہ پھپو کو دعا اپنی بیٹی کی طرح لگتی ہے۔
سب کو امیر گھر کی لڑکی چاہیے
جو بہت سارا جہیز ساتھ لے کر آے
دعا کے جہیز کی چیزیں جب بیچنی پڑتی ہیں تو رشتہ دار یوں طعنے دیتے ہیں جیسے یہ ان کے گھر سے کوئی چیز اٹھا کے بیچ رہے ہوں۔
سب کے دل پتھر ہو گئے ہیں
کوئی بزرگ دعا کو پیار سے سر پہ ہاتھ نہیں رکھتا۔
یہ اتنے سخت روئیے دیکھ کر اب دعا نے مسکرانا چھوڑ دیا ہے
دعا کی امی کہتی ہیں دعا اب باتیں بھی بہت کم کرتی ہے۔
دعا کی ساری خواہشیں سمٹ چکی ہیں
لیکن اس مایوسی میں بھی دعا اپنا بہت خیال رکھتی ہے۔
بہت ہی صفائی پسند نفیس لڑکی ہے
دعا کی امی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب دعا کی شادی اپنوں میں کرنی ہی نہیں ہے
نہ ہی دعا کی شادی پہ کسی مطلبی رشتہ دار کو بلوانا ہے
بس سادگی سے دعا کا نکاح کر کے رخصت کر دینا ہے
یا پھر نکاح کے بعد بھی دعا کے شوہر اگر یہیں اسی گھر میں رہنا چاہیں تو بھی ٹھیک ہے۔
یہ غریب نیک شریف لڑکی اب صرف اپنا گھر بسانا چاہتی ہے
ان کو نہ کوئی پیسے کا لالچ ہے اور نہ کسی پراپرٹی نام کروانے کا
دعا کی امی کہتی ہیں ان کو صرف عزت کرنے والا ایسا داماد چاہیے جو بغیر جہیز رشتہ کر لے اور ان کی بیٹی کو خوش رکھ سکے
ان کے کم ظرف رشتے داروں کی طرح لالچی نہ ہو اور کبھی طعنے نہ دے۔
دعا کی باقی ڈیٹیل یہ ہے
قد پانچ فٹ چار انچ
وزن صرف 49 کلو
خوبصورت جسامت
چار مرلے کا اپنا گھر ہے
بہت زیادہ خوبصورت نماز روزے کی پابند شرم و حیا کی پیکر باپردہ بچی
قرآن پاک کی حافظہ
شریف خاندانی امام مسجد کی بیٹی
ڈیمانڈز
پہلی یا دوسری شادی والا ایک ایسا خدا ترس مرد چاہیے جو بغیر جہیز سمپل سنت کے مطابق نکاح کر سکے
ان کی مزید کوئی بھی ڈیمانڈ نہیں ہے نہ سونا چاندی نا مکان گاڑی کچھ بھی نہیں